عمران خان نے جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کی کال دینے کا اعتراف کرلیا۔جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ گرفتاری سےپہلے جی ایچ کیو کےسامنے پرامن احتجاج کی کال دی تھی۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ 14مارچ کو زمان پارک پرپولیس نےحملہ کیا۔18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس میں پولیس نےمجھ پر دھاوا بولا۔کمپلیکس کےاندر اور باہر شیلنگ کی گئی۔ اس وقت اندازہ ہوگیاتھا کہ اب مجھے گرفتار کیاجائے گا۔
عمران خان کا مزیدکہناتھا کہ 8فروری کو کوور کرنے کےلیے جھوٹ پر جھوٹ بولا جارہا ہے،ہمارے کارکنان ملٹری جیل میں پڑےہوئے ہیں،ان کا پلان ہےکہ مجھے بھی نو مئی کےمقدمات میں ملٹری جیل میں ڈالیں اور ملٹری کورٹ لے کر جائیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ کیسی جمہوریت ہےکہ پارٹی ترجمان کوگرفتار کرلیا گیا،بیرسٹر گوہر ہمارے ایم این ایز کے دستخطوں کی تصدیق کرانےالیکشن کمیشن جارہے تھے،میں پارٹی کے سینٹرل آفس پر پولیس چھاپے اورگرفتاریوں کی مذمت کرتاہوں، انہوں نےجمہوریت کی دھجیاں اڑادی ہیں۔