تحریک انصاف کے اسلام آباد جلسے میں ریاستی اداروں کو ہدف تنقید بنانے اور پنجاب پر یلغار کی دھمکیوں کے بعد عمرانڈو وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نون لیگی قیادت کے نشانے پر آ گئے، کسی رہنما نے گنڈا پور کو پاگل، بدتمیز اور جانور قرار دیا تو کسی نے جوابی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ گنڈاپور پنجاب پر حملہ کرنے کے خواب دیکھنا چھوڑ دے اگر اس نے کسی قسم کی شرپسندی کی کوشش کی تو اسے چھٹی کا دودھ یاد دلا دینگے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کے علاقے سنگجانی کی مویشی منڈی میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے عمران خان کی رہائی کے لیے حکومت کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر2 ہفتوں کے اندر ہمارے قائد کو رہا نہ کیا گیا تو ہم خود انھیں عوامی طاقت سے اڈیالہ جیل سے رہا کریں گے،انھوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز سن لے این او سی ملے یا نہ ملے اگلا جلسہ مینارِ پاکستان لاہور میں ہوگا۔‘ انھوں نے مزید کہا کہ’مریم نواز میں آرہا ہوں، اگر مینار پاکستان میں اجازت ہوگی تو ٹھیک ہے ورنہ پٹھانوں کا اصول ہے کہ ہم ڈھول بھی لے کے آتے ہیں اور بارات بھی لے کے آتے ہیں۔ میڈیٹ چورو! پنگا مت لینا، اگر پنگا لیا تو تمہارا وہ حال کریں گے کہ تم بنگلہ دیش بھول جاؤ گے، تمہیں چھپنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی۔‘
علی امین گنڈا پور کی جانب سے دھمکی آمیز زبان استعمال کرنے پر لیگی رہنماؤں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد جلسہ گاہ آنے والوں کو نہیں روکا گیا اسی لئے پی ٹی آئی جلسہ کرنے میں کامیاب ہوئی، تاہم اگر گنڈاپور لاہور پر یلغار کرنے کی نیت سے آیا تو سے اٹک کا پل بھی پار نہیں کرنے دینگے۔
وزیر اطلاعات پنجاب اعظمیٰ بخاری نے کہا کہ اسلام آباد کے جلسے میں انسانوں نے نہیں جانوروں نے خطابات کئے ہ کل جو ہوا اب مزید کسی جلسے کی اجازت دینے کی گنجائش نہیں رہی۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے الفاظ پر قائم رہیں اور 15 دن میں اپنے لیڈر کو رہا کرواکر دکھائیں۔وزیر دفاع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں علی امین گنڈاپور کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ اپنے الفاظ پہ قائم رہنا، 15 دن میں اپنے لیڈر کو رہا کروانا۔ انہوں نے لکھا کہ تقریر میں یہ بھی بتانا تھا کہ پہلی دفعہ شہباز شریف کو ملنے کس کی ہدایت پہ آئے تھے۔ جلسے میں رنگ بازی کرتے ہو۔خواجہ آصف نے پوسٹ میں مزید لکھا’بنگلہ دیش کا حوالہ دینا اور پشتونوں کا لشکر لے کر پنجاب پہ حملہ آور ہونے کی دھمکی دینے والا شخص اپنے حلقے میں امن قائم نہیں کر سکتا اگر اس کے پاس اتنے لشکر ہیں تو دہشت گردی کنٹرول کر لے یا پھر مانے کہ یہ دہشت گردوں کے حلیف ہیں۔
صوبہ پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگ زیب نے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا’بدمعاش غنڈے اور سڑک چھاپ اپنے گھروں میں اپنی بہنوں سے اسی طرح مخاطب ہوتے ہیں۔ کیا غیرت مند پٹھان اپنی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں سے اس طرح مخاطب ہوتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اِس طرح کے لوگوں کو پروان چڑھایا ہے۔ یہ ہے نو مئی کے مجرموں کی اصلیت۔ اسی غلیظ ذہنیت نے ملک اور سیاست کو گندا کیا ہے۔ یہی غلیظ ذہنیت نوجوان نسل کو گمراہ کرنا چاہتی ہے۔ جو اِس غلیظ اور گھٹیا ذہنیت کو سپورٹ کریں، وہ بھی ایسے ہی ہیں۔مریم اورنگزیب نے کہا’ انہی غلیظ بیانات کی وجہ سے نو مئی کا مجرم کہتا ہے میں علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑا ہوں۔ یہ لوگ معاشرے کی غلاظت کے ذمہ دار ہیں۔ یہ ہے خیبر پختونخوا کا وزیرِ اعلیٰ جو غیرت مند اور خواتین کی عزت کرنے والے پٹھانوں کی نماندگی کر رہا ہے، خیبر پختونخوا کے عوام پر ترس آتا ہے دل دکھتا ہے۔‘