مالی سال 2024 کے دوران گوشت اور اس کی مصنوعات کی برآمدات 51 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جو گزشتہ برس کے 42 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 20 فیصد زائد ہیں۔
رپورٹ کے مطابق برآمدات کا حجم 24 فیصد اضافہ کے بعد گزشتہ مالی سال کے 99 ہزار 892 ٹن کے مقابلے میں بڑھ کر ایک لاکھ 23 ہزار 515 ٹن تک پہنچ گیا، جو عالمی منڈی میں طلب اور روپے کی قدر میں نمایاں کمی کے بعد مسابقتی قیمتوں کی وجہ سے ہے۔
شرمین سیکیورٹیز کے عظیم اخوندزادہ نے کہا کہ مجموعی نمو کے باوجود مالی سال 2024 کے دوران عالمی مارکیٹ میں گوشت کی اوسط قیمت ایک برس قبل 4.3 ڈالر فی کلوگرام کے مقابلے میں 3 فیصد کم ہو کر 4.1 ڈالر فی کلوگرام رہ گئی۔
متحدہ عرب امارات میں برآمدات بالحاظ قدر میں تقریباً 2 فیصد کی تنزلی ہوئی، جبکہ دیگر خطوں میں قیمتیں نسبتاً مستحکم رہیں۔
تاہم، متحدہ عرب امارات پاکستانی گوشت کی سب سے بڑی منڈی ہے، جس کا حصہ کل برآمدات کا 39 فیصد رہا، جس کی مالیت 20 کروڑ ڈالر ہے۔
خطے میں گوشت کی قیمتوں میں 2 فیصد کمی کے باوجود ڈالر کے لحاظ سے مجموعی برآمدات میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔
سعودی عرب پاکستانی گوشت کی دوسری بڑی منڈی ہے، جس کا کل برآمدات کا 28 فیصد ہے، بڑھتی ہوئی طلب اور سازگار قیمتوں کی بدولت سعودی عرب کو برآمدات سال بہ سال 66 فیصد بڑھ کر مالی سال 2024 کے دوران 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔
کویت اور قطر، پاکستانی گوشت کی برآمدی منڈی کا تقریباً 17 فیصد حصہ بنتی ہے، اس کا حجم بالحاظ قدر 13 فیصد اور 2 فیصد گر کر بالترتیب 4 کروڑ 90 لاکھ ڈالر اور 3 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہیں۔