مودی کی پارلیمان کے بیشتر ارکان خواتین کیخلاف جرائم میں ملوث، بی جے پی سرفہرست

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پارلیمان کے بیشتر ارکان خواتین کے خلاف جرائم میں ملوث نکلے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق حکمران جماعت بی جے پی سے ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی دعوے دار مودی سرکار خواتین کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ اقتدار کی ہوس نے مودی کو اندھا کر دیا جس کے باعث مودی نے مجرموں پر مشتمل کابینہ تشکیل دے دی۔

حال ہی میں بھارت کی ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز نے خواتین کے جرائم سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس کے مطابق 151عوامی نمائندوں کو خواتین کے خلاف سنگین جرائم کے الزامات کا سامنا ہے۔ ان 151 عوامی نمائندوں میں 16 کے خلاف عصمت دری اور ریپ کے سنگین مقدمات درج ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عصمت دری میں سب سے زیادہ مودی کی جماعت بی جے پی کے نمائندے ملوث ہیں۔ بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کے 54 موجودہ ارکان پارلیمنٹ اور ارکانِ اسمبلی خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق مقدمات میں ملوث ہیں۔

بی جے پی کے 5 سے زائد ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز عصمت دری کے کیسز میں مطلوب ہیں ۔ مودی سرکار کے اقتدار میں آتے ہی خواتین کے ساتھ زیادتی اور فوجداری کے سنگین جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارت کی مرکزی کابینہ میں بھی مودی کی جانب سے مجرموں کو نمائندگی دی گئی ہے۔ بی جے پی کے ممبر اور وزیر داخلہ بندی کمار سنجے کے خلاف 42 مقدمات درج ہیں جن میں 30 سے زائد خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق ہیں۔

نیشنل الیکشن واچ کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی اور اتحادی وزرا کے خلاف خواتین سے متعلق 19مقدمات درج ہیں۔ بی جے پی کے 2 ارکان مغربی بنگال میں قتل کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ کے مطابق مختلف وزارتوں کا حلف اٹھانے والے 72 میں سے 71 وزرا کسی نہ کسی جرم میں ملوث ہیں۔ خواتین کے خلاف سنگین جرائم اور نفرت انگیز تقاریر پربی جے پی کے شانتنو ٹھاکر پر 23 اورسکانتا مجمدار پر 16مقدمات درج ہیں۔ بی جے پی کے دیگر اہل کاروں سریش گوپی اور جوال اورم پر بھی خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات درج ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بی جے پی کے 8 وزرا جن میں امِت شاہ، شوبھا کرندلاجے، دھرمیندر پردھان، گری راج سنگھ اور نتیا نند رائے پر نفرت انگیزی کو پروان چڑھانے اور خواتین مخالف مقدمات درج ہیں۔ بی جے پی اور اتحادیوں کے خلاف سنگین جرائم میں حملے، قتل، عصمت دری اور اغواجیسے سنگین جرائم شامل ہیں۔

عصمت دری کے مجرموں کی پشت پناہی کرنے والی مودی سرکار پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے ۔ اکیسویں صدی میں بھی جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار خواتین کے تحفظ میں ہمیشہ ناکام رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں