ملک میں نئے انٹرنیٹ سیکیورٹی نیٹ ورک سسٹم کی آزمائش سے نہ صرف سوشل میڈیا ایپلی کیشنز بلکہ انٹرنیٹ کی رفتار بھی سست ہو گئی اور حکام نے بھی اس بات کی تصدیق کردی۔
نئے انٹرنیٹ سیکیورٹی نیٹ ورک کی تنصیب سے منسلک حکام نے تصدیق کی کہ ’فائر وال‘ کی آزمائش کی وجہ سے انٹرنیٹ سست روی کا شکار ہے۔
حکام نے بتایا کہ ’فائر وال‘ سسٹم کو نصب کیا جا چکا ہے اور اس کی آزمائش جاری ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آزمائش کب تک جاری رہے گی اور نئے سسٹم پر کب تک ملک کا انٹرنیٹ نیٹ ورک منتقل ہوگا؟
رپورٹ کے مطابق ملک میں ’فائر وال‘ سسٹم کی تنصیب کا کام جنوری 2024 میں شروع کیا گیا تھا اور اس کی تنصیب کے بعد اب آزمائش شروع کی گئی ہے۔
نئے سسٹم کی آزمائش سے ملک میں نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ انٹرنیٹ کی رفتار بھی سست ہو چکی ہے اور متعدد افراد کو نہ صرف واٹس ایپ چلانے بلکہ دیگر سوشل میڈیا ایپس اور ویب سائٹس چلانے میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔
ملک بھر میں آن لائن سواری، ڈیلیوری اور دیگر کاروبار سے منسلک افراد بھی سست انٹرنیٹ کی شکایت کرتے دکھائی دیتے ہیں جب کہ نشریاتی اداروں کو بھی مواد کی ڈاؤن لوڈنگ اور اپ لوڈنگ میں مسائل کا سامنا ہے۔
نئے انٹرنیٹ سیکیورٹی نیٹ ورک کی تنصیب سے متعلق ملک بھر کے عوام میں ابہام پایا جاتا ہے اور اس متعلق بہت ساری قیاس آرائیاں بھی ہیں لیکن حکام نے واضح کر رکھا ہے کہ نئے سسٹم کے تحت صرف حکومت اور ریاست کے خلاف کی جانے والی آن لائن سرگرمیوں کو مانیٹر کرکے محدود کیا جائے گا۔
ملک میں نصب کیے جانے والے نئے انٹرنیٹ سیکیورٹی نیٹ ورک ’فائر وال‘ سے ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ نظام اس طرح کام کرے گا کہ پاکستان سے انٹرنیٹ پر جانے والا ہر مواد پہلے حکومتی یا ریاستی نگراں ادارے کے پاس جائے گا، اس کے بعد ہی وہ ایپلی کیشن، ویب سائٹ یا کسی اور پلیٹ فارم پر جائے گا۔
مذکورہ نظام کے تحت حکومتی اداروں کو آن لائن منفی سرگرمیوں میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنے میں نہ صرف آسانی ہوگی بلکہ وہ ان کا مواد بھی بہت جلد ہی بلاک کرسکیں گے۔