مرو ت کی رکنیت بشریٰ اور عمران کیخلاف بولنے پرمعطل ہوئی

بانی ٹی آئی عمران خان کے کھلاڑی بد تمیزی اور بد تہذیبی میں اپنے کپتان کو پچھاڑتے دکھائی دیتے ہیں۔ پارٹی سے بے دخل کئے گئے عمرانڈو رہنما شیر افضل مروت کی جانب سے عمران خان اور پنکی پیرنی کیخلاف ذومعنی اورغیر اخلاقی گفتگو کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت ختم کرنے کی اصل وجہ سامنے آگئی ہے۔

پارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت عمران خان کی اہلیہ سے متعلق برطانیہ میں گفتگو کرنے کے الزام پر ختم کی گئی ہے۔

ذرائع نے دعوی کیا کہ شیر افضل مروت نے حالیہ دورہ برطانیہ میں ایک نجی محفل میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے متعلق نامناسب گفتگو کی تھی، جس کی آڈیو ریکارڈنگ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اراکین کو بھی بھیجی گئی، جس کے بعد عمران خان نے رکن قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کا حکم دیا۔ذرائع نے یہ بھی دعوی کیا کہ شیر افضل مروت سے متعلق پارٹی کو یہ بھی شکایات موصول ہوئی تھیں کہ انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے مالی مدد بھی حاصل کی ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق شکایت موصول ہونے پر جب عمران خان نے تحقیقات کروائیں تو یہ معاملہ بھی سامنے آیا کہ گزشتہ برس برطانیہ دورے کے دوران شیر افضل مروت نے ان کے خاندان کے فرد سے بھی مالی مدد کی اپیل کی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ مالی بدعنوانی اور عمران خان کی اہلیہ سے متعلق نامناسب گفتگو ہی وہ معاملات ہیں جن کے سامنے آنے پر این اے 241 لکی مروت سے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی کی پارٹی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب شیر افضل مروت ان الزامات کا جواب دینے سے گریزاں دکھائی دیتے ہیں۔

تاہم شیر افضل مروت کے قریبی دوستوں کے مطابق تحریک انصاف رہنما پر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف گفتگو کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت غلط فہمی کی بنیاد پر معطل کی گئی تھی تاہم اب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے شیر افضل مروت کو بانی پی ٹی آئی عمرا خان سے ملاقات کرنے کی دعوت دے دی ہے۔بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت کی ملاقات کے بعد پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ میں تو کہتا ہوں ابھی چلیں اور ملاقات کر لیں، شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت کا نوٹیفکیشن جاری ہونا غلط فہمی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شیر افضل مروت کا معاملہ ہمارا پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، شیر افضل مروت ہمارے ساتھ ہے اور رہے گا، دو دن صبر کر جائیں آپ کو اچھی خبر ملے گی، یہاں تو آئینی ترامیم بدل جاتی ہیں یہ تو پھر ایک نوٹیفکیشن ہے۔شیر افضل مروت نے بیرسٹر گوہر کے جوابات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بیرسٹر گوہر اور بانی پی ٹی آئی پر پورا بھروسہ ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کر رکھی ہے۔ پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل فردوس شمیم نقوی کے دستخط سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت نوٹس پیریڈ پر تھے،نوٹس پیریڈ کے دوران انضباطی کمیٹی نے محسوس کیا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی ضوابط کا کوئی خیال نہیں ہے، شیرافضل مروت خودکوپارٹی قوانین سے بالاتر سمجھتےہیں۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر شیر افضل مروت ایک عزت دار شخص ہیں تو وہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیں۔پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ اعلان کے مطابق پارٹی کے نظم کی کھلی خلاف ورزی کی بنیاد پر شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت ختم کی گئی ہے۔اعلان میں کہا گیا ہے کہ ’شیر افٖضل مروت کو بیان بازی میں حدود و قیود کا خیال رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔‘’اعلان کے مطابق شیر افضل مروت کے حالیہ بیانات اور ان کے خلاف شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی نے ان کی پارٹی کی بنیادی رکنیت منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے منظوری لی گئی ہے۔‘’کمیٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ شیر افضل مروت ایک معزز شخصیت ہیں اور اگر انھیں اپنی عزت کا تھوڑا سا بھی خیال ہے تو انہیں پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار کی حیثیت سے حاصل کی گئی قومی اسمبلی کی سیٹ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے اور نئے سرے سے الیکشن لڑنا چاہیے

اپنا تبصرہ لکھیں