اسرائیل کا حماس کے اہم فوجی کمانڈر محمد ضیف کو قتل کرنے کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے اہم فوجی کمانڈر محمد ضیف 13 جولائی کو جنوبی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ اب ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ محمد ضیف کو ختم کر دیا گیا۔

فلسطینی گروپ کی جانب سے فوری طور پر اسرائیلی دعوے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

غزہ کے معاملے پر کسی معاہدے پر پہنچنے کے لیے جاری بات چیت کرنے والی ٹیم کا حصہ و حماس کے رکن عزت الرشق نے کہا کہ محمد ضیف کے قتل کی خبر غیر مصدقہ ہے۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹیلی گرام‘ پر حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ القسام کے کسی رہنما کی شہادت کی تصدیق یا تردید کرنا اس کی قیادت اور تحریک کی قیادت کا معاملہ ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے محمد ضیف کو غزہ کا اسامہ بن لادن قرار دیا اور ان کی موت کو غزہ میں فوجی اور حکومتی اتھارٹی کے طور پر حماس کو ختم کرنے کے عمل میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ محمد ضیف کے قتل کے بعد حماس کا خاتمہ مزید قریب ہے۔

اسرائیلی اپوزیشن رہنماؤں نے بھی اس خبر کا خیر مقدم کیا اور فوج کو بڑے پیمانے پر قتل میں ملوث محمد ضیف کے قتل پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ حملہ کسی بھی خطرے کا سامنا کرنے کی ہماری صلاحیت کا ثبوت ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا جب [گزشتہ روز ہی]2 فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا تھا جبکہ حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ پر تہران میں ان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا، وہ ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے ایران میں موجود تھے۔

مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں 70 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔ تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن اور حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ اور اسلامی جہاد کے زیاد النخلیح بھی تقریب میں شریک تھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں