آزادکشمیر کے شہریوں نے ڈنڈا دے کر بجلی 3روپے فی یونٹ کروائی

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں تقریباً ایک سال کے عوامی احتجاج کے بعد بجلی کے نرخوں میں کمی سے متعلق حکومتی فیصلے کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے تقریباً دو ماہ بعد اس پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔جولائی 2024 کے بجلی کے بل نئے نرخوں کے مطابق بنائے گئے ہیں اور اس وقت پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں صارفین کے گھروں تک پہنچائے جا رہے ہیں۔

نئے نرخوں کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے 100 یونٹ خرچ کرنے کی صورت میں صارف کو تین روپے فی یونٹ کے حساب سے ادائیگی کرنا ہو گی، جب کہ کمرشل میٹر پر 200 یونٹ تک فی یونٹ قیمت 10 روپے ہو گی۔پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بجلی کے صارفین کے جولائی 2024 کے بل انہیں ریٹس کے مطابق تیار کیے گئے ہیں۔

تاہم سوال پیدا ہوتا ہے پاکستانیوں کیلئے مہنگی ترین بجلی آزاد کشمیر کے باسیوں کیلئے سستی کیسے ہوئی؟

مبصرین کے مطابق گذشتہ سال اگست میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بجلی کے نرخ بڑھائے گئے تھے، جس کئ بعد ریاست کے 10 اضلاع میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر احتجاج شروع ہوا، جو تقریباً ایک سال جاری رہا۔احتجاجی تحریک کے دوران کم از کم دس اضلاع میں لاتعداد مظاہرے، جلسہ و جلوس اور دھرنے کیے گئے اور کئی بار پولیس اور مظاہرین کی مڈ بھیڑ ہوئی، جن میں کم از کم چار افراد کے جان سے جانے کی اطلاعات تھیں۔

اس احتجاج کے بعد وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے 13 مئی 2024 کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے لیے بجلی اور آٹے پر سبسڈی کا 23 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا۔وزیراعظم پاکستان کے اسی اعلان کے تقریباً دو مہینے بعد چار جولائی 2024 کو ریاستی حکومت کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے بجلی کے نرخوں میں کمی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا، جس کی روشنی میں ماہ رواں کے نجلی کے بل نئے نرخوں کے مطابق بنائے گئے ہیں۔

بجلی کے پرانے اور نئے نرخوں کے فرق کو سامنے رکھتے ہوئے صارفین کو پہنچنے والے فائدے کا اندازہ لگایا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پہلے مختلف سلیبس اور پروٹیکٹڈ و نان پروٹیکٹڈ طریقوں کے تحت ٹیکسز سمیت بجلی کے نرخ گھریلو صارفین کے لیے تقریباً 21 سے 47 روپے فی یونٹ تھی، جو نئے نرخ کے مطابق کم ہو کر صرف تین روپے پر آ گئی ہے، جس میں کوئی اضافی ٹیکس شامل نہیں ہے۔

اسی طرح کمرشل صارفین کے لیے بجلی ٹیکسز کے سمیت تقریباً 60 سے 72 روپے فی یونٹ کے حساب سے فراہم کی جاتی تھی، جو اب کم ہو کر صرف 10 روپے ہے۔ئئے نرخ کے مطابق ایک عام گھر کے 100 یونٹ گھریلو بجلی کے بل کی قیمت جو ماضی میں 4700 روپے بنتی تھی اب صرف 300 روپے تک کم ہو جائے گی۔

بجلی کی نئی قیمتوں میں بھی مختلف سلیبس بنائے گئے ہیں، جن میں گھریلو 100 یونٹ خرچ کی صورت میں نرخ تین روپے، 200 یونٹ کا پانچ روپے اور 200 یونٹ سے زیادہ خرچ پر قیمت چھ روپے فی یونٹ ادا کرنا ہوں گے۔

اسی طرح کمرشل صارفین کو 200 یونٹ پر 10 روپے فی یونٹ اور اس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے پر 15 روپے فی یونٹ کی قیمت ادا کرنا ہو گی۔کشمیر میں اگست 2023 میں بجلی کی قیمتیں بڑھنے کے بعد اس وقت تک عوام کی جانب سے احتجاجاً بجلی کے بل ادا نہیں کیے تھے۔ ایسے صارفین کو بقایا جات ادا کرنے کے لیے 12 اقساط میں ادائیگی کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں