میکسیکو: فوجی اہلکاروں کی فائرنگ سے چھ تارکین وطن کی اموات

میکسیکو کی وزارت دفاع نے بدھ کو کہا ہے کہ جنوبی ریاست چیاپاس میں ایک ہائی وے پر مشتبہ گاڑیوں کا پیچھا کرنے والے فوجیوں کی فائرنگ سے چھ تارکین وطن جان سے چلے گئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزارت دفاع نے واقعے میں جان سے جانے والوں کی قومیتوں کی وضاحت کیے بغیر بتایا کہ گشت کرنے والے اہلکاروں کو مشتبہ گاڑیوں میں مصر، نیپال، کیوبا، انڈیا اور پاکستان کے 33 تارکین وطن ملے۔

یہ واقعہ یکم اکتوبر کو اس دن پیش آیا تھا، جب کلاڈیا شین بام نے انسانی حقوق کا احترام کرنے اور سکیورٹی فورسز کے جبر کے خلاف عزم کے ساتھ میکسیکو کی نئی صدر کے طور پر عہدہ سنبھالا۔

وزارت دفاع نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ فائرنگ کرنے والے دو فوجیوں کو تحقیقات مکمل ہونے تک ان کے فرائض سے ہٹا دیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق گشت کرنے والے اہلکاروں نے ایک گاڑی دیکھی اور اس کے بعد دو فلیٹ بیڈ ٹرک، جو کہ مجرموں کے زیر استعمال ہوتے ہیں، جن کی رفتار بہت تیز تھی اور بظاہر وہ فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

بیان میں کہا گیا: ’فوجی اہلکاروں کو گولیوں کی آوازیں سنائی دیں اور دو سپاہیوں نے اپنے اسلحے کی مدد سے ایک فلیٹ بیڈ ٹرک کو روکا۔‘

مزید کہا گیا کہ تارکین وطن میں سے چار کی جائے وقوعہ پر ہی موت ہو گئی جبکہ 12 زخمیوں میں سے دو ہسپتال میں چل بسے۔‘

بیان میں کہا گیا کہ 17 تارکین وطن جنہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا انہیں امیگریشن حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک چوکی پر نہ رکنے کی وجہ سے فوجیوں نے ایک ٹرک کا تعاقب کیا اور اسے روکنے کے لیے گولیاں چلائیں۔

رپورٹ کے مطابق ڈرائیور نے فرار ہونے کی کوشش میں ٹرک کو ایک کچی سڑک پر ڈال دیا لیکن وہ گاڑی کا کنٹرول کھو بیٹھا۔

بہت سے ممالک سے ہزاروں تارکین وطن ہر سال میکسیکو کے راستے بسوں، ٹریلرز اور مال بردار ٹرینوں کے ذریعے امریکہ اور میکسیکو کی سرحد تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اس دوران وہ حادثات، جرائم پیشہ گروہوں کے اغوا اور کرپٹ اہلکاروں کی طرف سے بھتہ خوری کا بھی سامنا کرتے ہیں۔

دسمبر 2021 میں چیاپاس میں ایک ٹرک الٹنے کے نتیجے میں وسطی امریکہ سے تعلق رکھنے والے 56 تارکین وطن کی اموات اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ اس ٹرک میں 160 کے قریب افراد سوار تھے۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق 2014 سے اب تک میکسیکو کے راستے امریکہ پہنچنے کی کوشش کے دوران نو ہزار آٹھ سو سے زیادہ تارکین وطن کی اموات یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔

مارچ 2023 میں میکسیکو کے سرحدی شہر سیوداد خوارز کے ایک حراستی مرکز میں لگنے والی آگ سے 40 تارکین وطن جان سے چلے گئے تھے۔

واقعے کی سکیورٹی کیمرے کی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ آگ لگنے کے بعد نہ تو امیگریشن اور نہ ہی سکیورٹی اہلکاروں نے تارکین وطن کو نکالنے کی کوشش کی۔

حالیہ برسوں میں میکسیکو نے اپنی فوج کے عوامی تحفظ میں اضافہ کیا ہے، جس پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپریل میں ’غیر ضروری اور ضرورت سے زیادہ طاقت‘ کے استعمال کا الزام لگایا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں