جعلی ڈگری والا جنرل باجوہ کا بھائی اور پی آئی اے کی کہانی

قومی ائیرلائن پی آئی اے کے جعلی ڈگری اسکینڈل میں مراعات کے ساتھ رخصت ہونے والے سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کے بھائی اقبال جاوید باجوہ کے حوالے سے انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے سامنے آنے والے حقائق کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کے ایماء پر پی آئی اے انتظامیہ نے نہ صرف تین مرتبہ اقبال باجوہ کو برطرفی سے بچایا بلکہ ان کے 47 سالہ کیریئر کے دوران ان پر نوازشات کا سلسلہ بھرپور طریقے سے جاری رہا جبکہ جنرل باجوہ کی بطور آرمی چیف تعیناتی کے بعد ان نوازشات میں مزید تیزی آ گئی۔ اب بھی جعلی ڈگری ثابت ہونے کے باوجود نہ صرف اقبال باجوہ کو مقدمات سے بچالیا گیا بلکہ ان کو مراعات کے ساتھ ریٹائر کرتے ہوئے انھیں ڈالرز یا پاؤنڈز میں ادائیگیاں یقینی بنائی جا رہی ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کے بھائی اقبال باجوہ کی پوسٹنگ میں کئی قانونی خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں۔ رولز کے مطابق کسی بھی سرکاری آفیسر کیلئے آؤٹ اسٹیشن پوسٹنگ میں بیرون ملک خدمات پیش کرنے کے 3 سال بعد پاکستان آ کر جوائننگ دینا ضروری ہے، تاہم اقبال جاوید باجوہ کے کیس میں ایسا نہیں کیا گیا اور انہیں پاکستان سے جاری ہونے والے ایک آرڈر کے ذریعے برمنگھم میں پاتھ بیس پوسٹنگ دے دی گئی یعنی ایسی پوسٹنگ جس میں بھرتی ہونے والے کو لوکل ایمپلائی کہا جاتا ہے۔ اسے اس کی شہریت کی بنا پر اس ملک کے قوانین کے مطابق تنخواہیں اور مراعات دی جاتی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کے معاشی حالات خراب ہوئے تو انتظامیہ نے آؤٹ اسٹیشن مین پاور کٹنگ یعنی ڈاؤن سائزنگ کا فیصلہ کیا۔ فہرستیں مرتب ہو ئیں تو عمر زیادہ ہونے کی وجہ سے اقبال جاوید باجوہ کا نام پی آئی اے سے نکالے جانے والے افراد میں پہلے نمبر پر درج تھا تا ہم کراچی ہیڈ آفس نے یو کے اسٹیشن منیجر کو ہدایت کی کہ ان کا نام نکال کر دیگر نام ارسال کئے جائیں اور وہاں سے موصول ہونے والی لسٹ کے ملازمین کو پی آئی اے نے کاسٹ کٹنگ کے نام پر برطرف کر دیا گیا جبکہ پی آئی اے انتظامیہ نے جنرل باجوہ کے بھائی کو عمر رسیدہ ہونے کے باوجود بچا لیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ اقبال جاوید باجوہ کی انٹر کی ڈگری جعلی ہونے کا انکشاف پہلی بار 1995 میں ہوا تھا، لیکن ان کا معاملہ دبادیا گیا اور دیگر سینکڑوں ملازمین پی آئی اے سے نکال باہر کئے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ دوسری مرتبہ جعلی ڈگری کے حامل ملازمین کے خلاف 2017 میں کارروائی شروع کی گئی تب بھی جنرل باجوہ کے بھائی کی جعلی ڈگری کا معاملہ سامنے آیا لیکن پی آئی اے انتظامیہ نے اقبال جاوید باجوہ کو رعایت دینے کا فیصلہ کیا اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی گئی۔

پی آئی اے کے شعبہ ایچ آر کے ایک افسر نے بتایا کہ ریکارڈ میں شامل ڈپٹی اسٹیشن نیجر کی فائل یہ کہہ کر چھپادی گئی تھی کہ اس کے متعلق فیصلہ بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ہوگا۔ پی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز میں معاملہ گیا تو بورڈ کے اراکین نے انہیں برطرف کرنے اور قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت کی ، تاہم پی آئی اے کی موجودہ انتظامیہ نے ان کے خلاف کارروائی سے گریز کیا اور خصوصی رعایت دیتے ہوئے انہیں واجبات کے ساتھ رخصت کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کے بھائی اقبال جاوید باجوہ کو غیر ملکی کرنسی میں ادائیگیاں کی جائیں گی اور رپورٹ کراچی ہیڈ آفس بھیجی جائے گی۔ یعنی جعلی ڈگری پر 47 برس تک قومی خزانے کو چونا لگانے والے اقبال باجوہ کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی بجائے انھیں ڈالرز میں واجبات کی ادائیگی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ قومی ائیرلائن پی آئی اے نے جعلی ڈگری اسکینڈل میں ملوث جنرل باجوہ کے 73 سالہ بھائی ڈپٹی اسٹیشن منیجر برطانیہ اقبال جاوید باجوہ کو نہ صرف مقدمات سے بچا لیا ہے بلکہ مراعات کے ساتھ ریٹائر کرکے کرپشن کی ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ حالانکہ اسی اسکینڈل میں ملوث 840 ملازمین پر مقدمات قائم کئے گئے ، بیشتر جیلوں میں قید ہیں اور مقدمات بھگت رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پی آئی اے نے سابق آرمی چیف کے سب سے بڑے بھائی اقبال جاوید باجوہ کی ملازمت ختم کر دی ہے۔ برطانیہ میں تعینات پی آئی اے کے ڈپٹی اسٹیشن منیجر اقبال جاوید باجوہ سے ایف اے کا سرٹیفکیٹ جعلی ہونے پر استعفیٰ لیا گیا ہے۔ لاہور بورڈ سے ایف اے کا سرٹیفکیٹ جعلی ثابت ہونے پر اقبال جاوید باجوہ کو مستعفی ہونے کو کہا گیا تھا۔ اس ضمن میں اقبال باجوہ کو 30 جولائی کو پی آئی اے کے فتانس مینیجر برمنگھم کے ذریعے شوکاز نوٹس دیا گیا اور 23 اگست کو اقبال جاوید باجوہ کی ملازمت ختم کر دی گئی ۔

پی آئی اے ریکارڈ کے مطابق اقبال جاوید باجوہ نے 1977 میں پی آئی اے راولپنڈی آفس میں ملازمت حاصل کی۔ 1980 کی دہائی کے آخر میں برطانیہ کی شہریت لے لی۔ شہریت ملتے ہی انہوں نے پی آئی اے میں اپنی ملازمت برطانوی شہری کی حثیت سے رجسٹر کروالی۔ذرائع نے بتایا کہ ڈگری جعلی ثابت ہونے کے باوجود اقبال جاوید باجوہ استعفیٰ دینے کیلئے تیار نہیں تھے۔ اقبال جاوید باجوہ کو ان کے خاندان کے ذریعے دباؤ ڈال کر استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا۔ تاہم جعلی ڈگری کے باوجود سابق آرمی چیف کے بھائی اقبال جاوید باجوہ سے زبردست رعایت برتی گئی۔ استعفی دینے پر اقبال جاوید باجوہ نہ صرف قانونی چارہ جوئی سے بچ گئے بلکہ پی آئی اے سے تمام مالی فوائد حاصل کرنے میں بھی کامیاب رہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں